مجھ میں نہ کوئی مجھ سا رہا ہے کمال ہے
مجھ میں نہ کوئی مجھ سا رہا ہے کمال ہے
بس آئنے میں عکس ملا ہے کمال ہے
پہلے تو مجھ کو صرف تمہاری تلاش تھی
لیکن جو تم سے مل کے ملا ہے کمال ہے
بے حد خوشی ہے اور ہے بے انتہا سکون
اب درد ہے نہ غم نہ گلا ہے کمال ہے
سن راز میں بتاؤں تجھے اصل عشق کا
جو تجھ میں اس بدن کے سوا ہے کمال ہے
کہتے ہیں ہر بشر کے ہے سینہ میں خود خدا
تجھ کو یقیں نہیں کہ خدا ہے کمال ہے
جو عقل سے بدن کو ملی تھی وہ تھی ہوس
جو روح کو جنوں سے ملا ہے کمال ہے
ہوتا اگر کچھ اور تو ہوتا انا پرست
اس کی رضا شکست انا ہے کمال ہے
ہاں تو اذانؔ مسئلہ کیا ہے یہ عشق کا
یعنی تجھے بھی عشق ہوا ہے کمال ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.