مجھ میں تنہائی مری اور میں تنہائی میں
مجھ میں تنہائی مری اور میں تنہائی میں
اجنبی ہو گئے سب دشت شناسائی میں
اپنے اندر ہی رعونت کی فضا ہے شاید
لوگ اترتے ہی نہیں روح کی گہرائی میں
کھل گیا اب کہ ہے آداب محبت بڑی چیز
ہم جو معروف ہوئے جلوۂ رسوائی میں
یہ تو طے ہے کہ مجھے تجھ سے جدا ہونا ہے
مثل آنسو ہوں تری چشم تمنائی میں
آپ تو حشر اٹھانے کے لیے کہتے تھے
آنکھ تک اٹھ نہ سکی عالم رسوائی میں
عمر کاٹی ہے اسی ایک طلب میں آفاقؔ
اک نظر دیکھ لے مجھ کو کوئی تنہائی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.