مجھ پہ احساں کسی کا تھا ہی نہیں
مجھ پہ احساں کسی کا تھا ہی نہیں
سر کہیں پر کبھی جھکا ہی نہیں
زندگی کیا ہے جانتا ہی نہیں
پیار جس نے کبھی کیا ہی نہیں
تجھ سے ہٹ کر وجود عالم کا
دل کسی طور مانتا ہی نہیں
مال و زر کے سبھی ہیں دیوانے
پیار کو کوئی پوچھتا ہی نہیں
روپ کیا رنگ کیا محبت کیا
سب ہے بے کار اگر وفا ہی نہیں
اس نے جو چاہا بس ہوا وہ ہی
اپنا چاہا کبھی ہوا ہی نہیں
حال سارا لکھا تھا چہرے پر
اس نے چہرہ مرا پڑھا ہی نہیں
زندگی اب بتا تجھے کیا دوں
وقت رخصت تو کچھ بچا ہی نہیں
ڈھل نہ جائے جو شام تک یارو
ایسا سورج کبھی اگا ہی نہیں
تجھ سے بچھڑا تو ساز دل اے دوست
ایسا ٹوٹا کہ پھر جڑا ہی نہیں
رہ گئیں بس لکھی کتابوں میں
میری غزلوں کو سر ملا ہی نہیں
اک اشارے پہ جان دے دیتا
تم نے گلشنؔ سے کچھ کہا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.