مجھ پہ الزام لگاتے کیوں ہو
مجھ پہ الزام لگاتے کیوں ہو
بات پے بات بناتے کیوں ہو
زخم پچھلے نہ بھرے اب تک پھر
اک نئی چوٹ لگاتے کیوں ہو
میری ہر بات دبا کر بولو
صرف اپنی ہی چلاتے کیوں ہو
مچھلیوں پر بھی ترس کھاؤ کچھ
آگ پانی میں لگاتے کیوں ہو
سر کے ماتھے پہ پسینہ آیا
بے سرا ساز بجاتے کیوں ہو
بچ کے طوفاں سے چلے آئے ہیں
لا کے ساحل پہ ڈباتے کیوں ہو
نفرتوں کے یہ لیے تاج محل
جھوٹ کے اشک بہاتے کیوں ہو
- کتاب : مٹھی بھر چاندنی (Pg. 56)
- Author : ریکھا راج ونشی
- مطبع : 20دوسری منزل پٹ پڑ گنج گاؤں،نئی دہلی۔110091 (2016)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.