مجھ پہ اس کا اثر نہیں ہوا ہے
مجھ پہ اس کا اثر نہیں ہوا ہے
ہجر ابھی معتبر نہیں ہوا ہے
ہونے کو تیرے بعد بھی ہوا عشق
تیرے جیسا مگر نہیں ہوا ہے
اسے بھی مجھ سے مری طرح کا عشق
ہونے والا تھا پر نہیں ہوا ہے
یہ مکاں تھا مکان ہی ہے دوست
تیرے آنے سے گھر نہیں ہوا ہے
رکھ امید سخن کہ کچھ بھی تو
وقت سے پیشتر نہیں ہوا ہے
دل پہ رکھ ہاتھ ہونٹ چھوڑ میاں
درد ادھر ہے ادھر نہیں ہوا ہے
وہ مرے ساتھ چل رہا تھا فقط
وہ مرا ہم سفر نہیں ہوا ہے
جس نگہ میں سکوں رکھا گیا ہے
اس نگہ میں سفر نہیں ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.