مجھ پہ وہ کچھ اس قدر چھاتا رہا
اپنے مٹ جانے کا غم جاتا رہا
گفتگو شب بھر رہی ہے چاند سے
رات بھر مجھ کو وہ یاد آتا رہا
دل کے کہنے میں سدا بھٹکا کیے
کوئی جگنو راہ دکھلاتا رہا
عشق میں وہ آج خود برباد ہے
عمر بھر جو مجھ کو سمجھاتا رہا
دل کی تنہائی سوا ہوتی رہی
جس قدر وہ ناچتا گاتا رہا
میری زلفوں میں وہ الجھا اس قدر
وصل کی شب ان کو سلجھاتا رہا
برف کا ٹکڑا نہیں تھا سنگ تھا
کوئی ناداں اس کو پگھلاتا رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.