مجھ سا دیوانہ نکل پڑتا ہے چل پڑتا ہے
مجھ سا دیوانہ نکل پڑتا ہے چل پڑتا ہے
کوئی طوفاں ہو کہاں کوئی خلل پڑتا ہے
چند مٹی کے دیے ایسے جلائے میں نے
جن سے مہتاب کی پیشانی پہ بل پڑتا ہے
زندگی تیرے مسافر کو ہے اتنی سی خبر
راستے میں کہیں صحرائے اجل پڑتا ہے
آج میں راہ محبت میں وہاں پہنچا ہوں
کچھ مسافت پہ جہاں تاج محل پڑتا ہے
ذہن کے چرخ پہ یادیں ہیں ستاروں کی طرح
یہ نہ چمکیں تو کہاں روح کو کل پڑتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.