مجھ سے رنجش کبھی برتاؤ میں گھولی نہ گئی
مجھ سے رنجش کبھی برتاؤ میں گھولی نہ گئی
اصل میں نبض زمانہ کی ٹٹولی نہ گئی
تو نے میرے لیے کھولے ہیں خزانے ہر روز
مجھ سے چھوٹی سی مری جیب بھی کھولی نہ گئی
سب نے ہی اپنی ترازو سے ہمیشہ تولا
ٹھیک محنت کہیں مزدور کی تولی نہ گئی
بیٹیاں اپنی بہرحال پرایا دھن ہیں
گھر نہیں کوئی جہاں سے کبھی ڈولی نہ گئی
اک محبت ہی محبت ہے بس اپنی بولی
دوسری کوئی بھی حشمتؔ کبھی بولی نہ گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.