مجھے آگہی کا نشاں سمجھ کے مٹاؤ مت
مجھے آگہی کا نشاں سمجھ کے مٹاؤ مت
یہ چراغ جلنے لگا ہے اس کو بجھاؤ مت
مجھے جاگنا ہے تمام عمر اسی طرح
مجھے صبح و شام کے سلسلے میں ملاؤ مت
مجھے علم ہے مرے خال و خد میں کمی ہے کیا
مجھے آئنے کا طلسم کوئی دکھاؤ مت
میں خلوص دل کی بلندیوں کے سفر پہ ہوں
مجھے داستان فریب کوئی سناؤ مت
مجھے دیکھ لینے دو صبح فردا کی روشنی
مری آنکھ سے ابھی ہاتھ اپنا ہٹاؤ مت
وہی پیڑ ہے وہی شاخ ہے وہی نام ہے
جو گرا ہے پھول یہاں سے اس کو اٹھاؤ مت
مجھے تہہ میں جا کے اچھالنے ہیں گہر کئی
میں ہوں مطمئن مجھے ڈوبنے سے بچاؤ مت
تمہیں بے مقام رفاقتوں کی تلاش ہے
مرا شہر شہر ثبات ہے یہاں آؤ مت
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 719)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.