Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے اب ہوائے چمن نہیں کہ قفس میں گونہ قرار ہے

سراج لکھنوی

مجھے اب ہوائے چمن نہیں کہ قفس میں گونہ قرار ہے

سراج لکھنوی

MORE BYسراج لکھنوی

    مجھے اب ہوائے چمن نہیں کہ قفس میں گونہ قرار ہے

    یہ تو پچھلے سال جو آئی تھی وہی چار دن کی بہار ہے

    ہیں جگر میں داغ لہو ہے دل ہیں تر آنکھیں سینہ فگار ہے

    یہی رنگ و بو یہی فصل گل یہی بے کسوں کی بہار ہے

    کوئی حسب حال خطاب ہو مرے دل کو دل نہ کہا کرو

    اسے کیوں بہار کا نام دو جو خزاں نصیب بہار ہے

    ہیں پیام آمد شام غم رخ آفتاب کی زردیاں

    یہ تمام دن تو کچھ اور تھا مگر اب چراغ مزار ہے

    جو گلوں نے چہرہ پہ مل لیا جو کلی نے مانگ میں بھر لیا

    وہ گھڑی بھی آئے گی دیکھنا یہی رنگ خون بہار ہے

    فقط ایک خاک کا ڈھیر ہے یہ بغور دیکھ رہے ہو کیا

    سر لوح لکھا ہوا ہے کچھ چلو بھی کسی کا مزار ہے

    جو ترے پسینہ کی بو نہ دے تو کچھ اور ہے گل تر نہیں

    جو تڑپ نہ دے ترے حسن کی وہ بہار ننگ بہار ہے

    یہ مقام عشق ہے کون سا یہ ہیں کیسی صبر کی منزلیں

    نہ تڑپ ہے دل میں نہ درد ہے نہ سکون ہے نہ قرار ہے

    یہ صدا تو ہے وہی دکھ بھری مرے کان جس سے ہیں آشنا

    ذرا چپ رہو مجھے سننے دو یہ تو میرے دل کی پکار ہے

    ترے دل کی بھی نہ کلی کھلے ترے ہاتھ ٹوٹیں خدا کرے

    جسے توڑے لیتا ہے باغباں یہی پھول جان بہار ہے

    یہ عجب مسرت عشق ہے جو اک اشک بن کے ٹپک پڑی

    یہ سراجؔ میرا نصیب ہے کہ خوشی بھی غم بہ کنار ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے