مجھے افسوس بس اس بات کا تھا
مجھے افسوس بس اس بات کا تھا
جسے ہونا تھا شرمندہ خفا تھا
یہ اندیشہ تو مجھ کو ہو چکا تھا
بچھڑنا ہی مگر کیا راستا تھا
بہت خاموش تھا جانے سے پہلے
نہ جانے کیا بتانا چاہتا تھا
عجب وحشت تھی سونے راستوں پر
وہ خود کا ہاتھ تھامے چل رہا تھا
مخاطب ہوں ادھوری خواہشوں سے
یہی وہ کام تھا جو ٹل رہا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.