مجھے اپنے ہی اندر چور سا محسوس ہوتا ہے
مجھے اپنے ہی اندر چور سا محسوس ہوتا ہے
تجھے دیکھوں تو کوئی دیکھتا محسوس ہوتا ہے
تحیر کا یہ عالم ہے کہ جس کو دیکھ کر گزریں
پلٹ کے دیکھیے تو دوسرا محسوس ہوتا ہے
میں اندر سے بہت خالی ہوں لیکن تم بھی سچے ہو
کہ میرا جسم باہر سے بھرا محسوس ہوتا ہے
مرے اندر کسی شے نے بہت ہلچل مچائی ہے
جہاں بھی بیٹھتا ہوں زلزلہ محسوس ہوتا ہے
مگر اک عمر لگتی ہے یہاں تک آنے میں صاحب
جہاں نقصان میں بھی فائدہ محسوس ہوتا ہے
نہ جانے عشق کی اب کون سی منزل پہ فائز ہوں
جہاں میں ہوں وہاں فیصلؔ خدا محسوس ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.