مجھے اپنی سرحد روح میں کسی ماسوا کی تلاش ہے
مجھے اپنی سرحد روح میں کسی ماسوا کی تلاش ہے
جو نفس نفس میں ہے موجزن اسی ہم نوا کی تلاش ہے
ترے ساتھ میرا وجود ہو پس پردہ رقص و سرود ہو
جہاں دو دلوں کی نمود ہو مجھے اس فضا کی تلاش ہے
تو اصول عشق پہ لب کشا میں کمال عشق پہ حرف زن
تجھے ابتدا کی ہے جستجو مجھے انتہا کی تلاش ہے
شب و روز سے مجھے ربط کیا مہ و مہر سے مجھے کیا غرض
مہ و مہر جس سے بنے اسی رخ پرःضیا کی تلاش ہے
مجھے موت دے تو کچھ ایسی دے جو حیات بن کے ابھر سکے
جو بقا کے روپ میں ڈھل سکے مجھے اس فنا کی تلاش ہے
مجھے کوئی فکر نہیں محبؔ کہ مری پناہ میں ہے وفا
جو وفا شعار نہیں اسے روش وفا کی تلاش ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.