مجھے عزیز بہت تھا جو ہم سخن میرا
مجھے عزیز بہت تھا جو ہم سخن میرا
اسی نے پھینک دیا دھرتی پر گگن میرا
میں خود کو دیکھ رہا ہوں بڑے تعجب سے
پڑا ہوا ہے مرے سامنے بدن میرا
اٹھا نہ پایا قدم باوجود کوشش کے
مذاق اڑاتی رہی رات بھر تھکن میرا
قریب تھا کہ مری روح تک جھلس جاتی
قریب تھا کہ کوئی نوچتا بدن میرا
ڈرے ڈرے ہیں سبھی پھول اس اندھیرے سے
حصار شب میں مقید ہے یہ چمن میرا
تری تلاش میں جب جسم تھک کے گرتا ہے
خیال رہتا ہے پھر بھی یہ گامزن میرا
پڑا ہوا ہے مرا جسم کب سے مٹی پر
چلا گیا ہے کہاں جانے گورکن میرا
تمہارے بعد رہا ہوں میں دھوپ چھاؤں میں
نبود و بود میں جینا ہوا کٹھن میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.