مجھے بنانے میں سب کا خرچہ لگا ہوا ہے
مجھے بنانے میں سب کا خرچہ لگا ہوا ہے
کسی کا لوہا کسی کا تانبا لگا ہوا ہے
نہیں ہے اپنا کوئی بھی دنیا جہاں میں لیکن
کسی کو کھونے کا مجھ کو خدشہ لگا ہوا ہے
کبھی تھی ٹھنڈی زمین سائے سے جن کے لوگو
ہمارا ایسے شجر سے شجرہ لگا ہوا ہے
وہ شوخ لڑکی حسین چہرہ کمال باتیں
سنا ہے اس کا کسی سے رشتہ لگا ہوا ہے
مجھے ہمیشہ سے بیٹری کہہ کے ہنسنے والی
تجھے ہی تکنے سے مجھ کو چشمہ لگا ہوا ہے
کسی کی آنکھیں کسی کا دل اتنا کہہ کے جانبازؔ
وہ پوچھتا ہے کہ تیرا کیا کیا لگا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.