مجھے بھی جینے کا احساس اب ذرا ہو جائے
مجھے بھی جینے کا احساس اب ذرا ہو جائے
کبھی نکال لو فرصت تو رتجگا ہو جائے
نہ آرزو نہ خلش کچھ نہیں کسی دل میں
نگاہ بھر کے جسے دیکھ لو ترا ہو جائے
رہے جو دور تو کیا کیا شرارتیں اس کی
کبھی قریب سے گزرے تو دوسرا ہو جائے
مرا نہ ہو نہ سہی میرے روبرو تو رہے
وجود میرا کسی طور آئنہ ہو جائے
مرے اصول مری راہ روک لیتے ہیں
عجب نہیں کہ چلوں اور راستہ ہو جائے
- کتاب : مرے تصور میں رنگ بھردو (Pg. 68)
- Author : بسمل عارفی
- مطبع : نور پبلی کیشن، دریا گنج،نئی دہلی (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.