مجھے چمن میں گلوں سے تیری سیاہ زلفوں کی باس آئی
مجھے چمن میں گلوں سے تیری سیاہ زلفوں کی باس آئی
بھلا چکا تھا جسے مرا دل وہ یاد پھر دل کے پاس آئی
ہے کج ادائی کا تیری چرچا زمانے بھر میں اے جان جاناں
صبا بھی تیری گلی سے لوٹی تو دل شکستہ اداس آئی
پلا نہ ساقی تو خم سے اپنے کہ تشنگی یہ عجیب سی ہے
نظر کے ساغر سے ہی بجھے گی جو آج ہونٹوں پہ پیاس آئی
نہ ہے وفائی کا تم سے شکوہ گلہ نہ اپنے نصیب سے ہے
مجھے ہی طور وفا نہ آیا مجھے محبت نہ راس آئی
بگاڑ پائے نہ دشت و صحرا جنون و وحشت کا کچھ بھی شوکتؔ
مگر وہاں جب خرد گئی تو گنوا کے ہوش و حواس آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.