مجھے دو رنگ بھرنے کی اجازت میں بناتا ہوں
مجھے دو رنگ بھرنے کی اجازت میں بناتا ہوں
جہاں بنتی نہیں ہے کوئی صورت میں بناتا ہوں
تمہیں تو ٹھیک سے برباد کرنا بھی نہیں آتا
چلو پیچھے ہٹو اپنی یہ حالت میں بناتا ہوں
تعلق میں کوئی رخنہ بنانا سخت جانی ہے
ترے ہاتھوں کی نرماہٹ سلامت میں بناتا ہوں
ترے حصے میں پہلے اشک سے آغاز کرنا ہے
بقایا کار گریہ کو نہایت میں بناتا ہوں
مری ہمدم کو شکوہ ہے کہ میں کچھ بھی نہیں کرتا
مرے بچے سمجھتے ہیں کہ قسمت میں بناتا ہوں
گھڑی کی سوئیاں ترتیب میں ٹک ٹک بناتی ہیں
مگر یہ جاگنے سونے کی عادت میں بناتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.