Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے دنیا والو شرابی نہ سمجھو میں پیتا نہیں ہوں پلائی گئی ہے

شکیل بدایونی

مجھے دنیا والو شرابی نہ سمجھو میں پیتا نہیں ہوں پلائی گئی ہے

شکیل بدایونی

MORE BYشکیل بدایونی

    مجھے دنیا والو شرابی نہ سمجھو میں پیتا نہیں ہوں پلائی گئی ہے

    جہاں بے خودی میں قدم لڑکھڑائے وہی راہ مجھ کو دکھائی گئی ہے

    نشے میں ہوں لیکن مجھے یہ خبر ہیں کہ اس زندگی میں سبھی پی رہے ہے

    کسی کو ملے ہیں چھلکتے پیالے کسی کو نظر سے پلائی گئی ہے

    کسی کو نشہ ہے جہاں میں خوشی کا کسی کو نشہ ہے غم زندگی کا

    کوئی پی رہا ہے لہو آدمی کا ہر اک دل میں مستی رچائی گئی ہے

    زمانے کے یارو چلن ہیں نرالے یہاں تن ہیں اجلے مگر دل ہیں کالے

    یہ دنیا ہے دنیا یہاں مال و زر میں دلوں کی خرابی چھپائی گئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے