مجھے دنیا والو شرابی نہ سمجھو میں پیتا نہیں ہوں پلائی گئی ہے

مجھے دنیا والو شرابی نہ سمجھو میں پیتا نہیں ہوں پلائی گئی ہے
شکیل بدایونی
MORE BYشکیل بدایونی
مجھے دنیا والو شرابی نہ سمجھو میں پیتا نہیں ہوں پلائی گئی ہے
جہاں بے خودی میں قدم لڑکھڑائے وہی راہ مجھ کو دکھائی گئی ہے
نشے میں ہوں لیکن مجھے یہ خبر ہیں کہ اس زندگی میں سبھی پی رہے ہے
کسی کو ملے ہیں چھلکتے پیالے کسی کو نظر سے پلائی گئی ہے
کسی کو نشہ ہے جہاں میں خوشی کا کسی کو نشہ ہے غم زندگی کا
کوئی پی رہا ہے لہو آدمی کا ہر اک دل میں مستی رچائی گئی ہے
زمانے کے یارو چلن ہیں نرالے یہاں تن ہیں اجلے مگر دل ہیں کالے
یہ دنیا ہے دنیا یہاں مال و زر میں دلوں کی خرابی چھپائی گئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.