مجھے ان چھتریوں سے یاد آیا
مجھے ان چھتریوں سے یاد آیا
تمہیں کچھ بارشوں سے یاد آیا
بہم آئی ہوا اور روشنی بھی
قفس بھی کھڑکیوں سے یاد آیا
مری کشتی میں اس نے جان دی تھی
مجھے ان ساحلوں سے یاد آیا
میں تیرے ساتھ چلنا چاہتا تھا
تری بیساکھیوں سے یاد آیا
ہزاروں چاہنے والے تھے اس کے
وہ جنگل پنچھیوں سے یاد آیا
بدن پر پھول مرجھانے لگے ہیں
تمہارے ناخنوں سے یاد آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.