مجھے اس کا کوئی گلہ نہیں کہ بہار نے مجھے کیا دیا
مجھے اس کا کوئی گلہ نہیں کہ بہار نے مجھے کیا دیا
تری آرزو تو نکال دی ترا حوصلہ تو بڑھا دیا
گو ستم نے تیرے ہر اک طرح مجھے ناامید بنا دیا
یہ مری وفا کا کمال ہے کہ نباہ کر کے دکھا دیا
کوئی بزم ہو کوئی انجمن یہ شعار اپنا قدیم ہے
جہاں روشنی کی کمی ملی وہیں اک چراغ جلا دیا
تجھے اب بھی میرے خلوص کا نہ یقین آئے تو کیا کروں
ترے گیسوؤں کو سنوار کر تجھے آئنہ بھی دکھا دیا
میری شاعری میں ترے سوا کوئی ماجرا ہے نہ مدعا
جو تری نظر کا فسانہ تھا وہ مری غزل نے سنا دیا
یہ غریب عاجزؔ بے وطن یہ غبار خاطر انجمن
یہ خراب جس کے لئے ہوا اسی بے وفا نے بھلا دیا
- کتاب : vo jo shairi ka sabab hua (Pg. 258)
- Author : Kaliim aajiz
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.