مجھے جس نے میرا پتا دیا وہ غم نہاں مرے ساتھ ہے
مجھے جس نے میرا پتا دیا وہ غم نہاں مرے ساتھ ہے
مری زندگی مری روشنی دل بے اماں مرے ساتھ ہے
مرا کارواں جو بچھڑ گیا مرے دل کا نقش بگڑ گیا
میں ہوں اک مسافر گم شدہ سو یہی فغاں مرے ساتھ ہے
اسی آرزو کی تڑپ لیے یونہی پھر رہا ہوں میں در بہ در
وہی خاک ہے مرے سر میں بھی وہی آسماں مرے ساتھ ہے
یہ جو آنکھ آج چھلک اٹھی مرے دل کا بھید ہی کھل گیا
میں سمجھ رہا تھا یہ اب تلک غم بے نشاں مرے ساتھ ہے
جو گئے دنوں پہ اٹھی نظر مرے دل نے خود یہ کہا مجھے
میں کسی طلسم کدے میں ہوں کوئی داستاں مرے ساتھ ہے
بڑی مدتوں کے بعد جو اب تری یاد آئی تو یوں لگا
سر دشت وحشت زندگی کوئی مہرباں مرے ساتھ ہے
یہی سوچ کر میں ہوں مطمئن تہی دست پھر بھی نہیں ہوں میں
مرے دوست گو کہ چلے گئے غم دوستاں مرے ساتھ ہے
کسی تال پر کسی تان پر مری روح آج ہے وجد میں
مرا وہم ہے کہ حقیقتاً کوئی نغمہ خواں مرے ساتھ ہے
یہ عجب رنگ مزاج ہے مگر اب یہی مجھے راس ہے
کبھی ڈھونڈھتا ہوں میں خود کو بھی کبھی اک جہاں مرے ساتھ ہے
- کتاب : Tabani (Pg. 119)
- Author : Mubeen Mirza
- مطبع : Academy Bazyaft (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.