Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے جسم و جاں سے نہ کر جدا مجھے ذہن و دل سے مٹا نہ دے

جلال عارف

مجھے جسم و جاں سے نہ کر جدا مجھے ذہن و دل سے مٹا نہ دے

جلال عارف

MORE BYجلال عارف

    مجھے جسم و جاں سے نہ کر جدا مجھے ذہن و دل سے مٹا نہ دے

    مجھے دے کے قرب کا حوصلہ میری تشنگی کو بڑھا نہ دے

    مری عظمتیں میری رفعتیں تری دین ہی تو ہیں اے خدا

    مجھے لا کے بام عروج پر کہیں پستیوں میں گرا نہ دے

    مرے ہر قدم پہ تو رکھ نظر مری راہ کا تو ہو پاسباں

    مرے نقش پا ہیں یہاں وہاں کہیں کوئی ان کو مٹا نہ دے

    یہ فصیل جس پہ کھڑا ہے تو یہ فصیل شہر غرور ہے

    مجھے خوف ہے یہی ہر گھڑی کوئی اس فصیل کو ڈھا نہ دے

    وہ چراغ جس سے ہے حق عیاں وہی ہوگا رہبر کارواں

    کوئی جھونکا باد سموم کا اسے دیکھ آ کے بجھا نہ دے

    میں جفا کروں تو وفا کرے تو جفا کرے میں وفا کروں

    یہی رسم رسم وفا رہے اسے میرے دوست بھلا نہ دے

    اے رفیق عارفؔ خستہ دل ہے یہ آخری مری التجا

    مجھے زندگی کی دعا نہ دے مجھے اتنی سخت سزا نہ دے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے