مجھے جسم و جاں سے نہ کر جدا مجھے ذہن و دل سے مٹا نہ دے
مجھے جسم و جاں سے نہ کر جدا مجھے ذہن و دل سے مٹا نہ دے
مجھے دے کے قرب کا حوصلہ میری تشنگی کو بڑھا نہ دے
مری عظمتیں میری رفعتیں تری دین ہی تو ہیں اے خدا
مجھے لا کے بام عروج پر کہیں پستیوں میں گرا نہ دے
مرے ہر قدم پہ تو رکھ نظر مری راہ کا تو ہو پاسباں
مرے نقش پا ہیں یہاں وہاں کہیں کوئی ان کو مٹا نہ دے
یہ فصیل جس پہ کھڑا ہے تو یہ فصیل شہر غرور ہے
مجھے خوف ہے یہی ہر گھڑی کوئی اس فصیل کو ڈھا نہ دے
وہ چراغ جس سے ہے حق عیاں وہی ہوگا رہبر کارواں
کوئی جھونکا باد سموم کا اسے دیکھ آ کے بجھا نہ دے
میں جفا کروں تو وفا کرے تو جفا کرے میں وفا کروں
یہی رسم رسم وفا رہے اسے میرے دوست بھلا نہ دے
اے رفیق عارفؔ خستہ دل ہے یہ آخری مری التجا
مجھے زندگی کی دعا نہ دے مجھے اتنی سخت سزا نہ دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.