مجھے جو روبرو دیکھا کریں گے
مجھے جو روبرو دیکھا کریں گے
یقیناً عشق سے توبہ کریں گے
نہ جانے پیٹ کی خاطر یوں کب تک
گلا ہم خواب كا گھونٹا کریں گے
طرف داری ابھی جو کر رہے ہیں
وہی کردار کو میلا کریں گے
کسی دن ہار جائیں گی یہ سانسیں
ہم ایسے موت کا پیچھا کریں گے
انہیں فن کا کوئی مطلب بتائے
یہ کب تک ریل پر مجرا کریں گے
لبوں کو چومنے کے دور میں ہم
تمہارے ہاتھ پر بوسہ کریں گے
زمانے کے سبھی دردوں کو لکھ کر
غزل کے نام پر بیچا کریں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.