Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے کھا ہی گیا اپنوں کا غم آہستہ آہستہ

حسرت شادانی

مجھے کھا ہی گیا اپنوں کا غم آہستہ آہستہ

حسرت شادانی

MORE BYحسرت شادانی

    مجھے کھا ہی گیا اپنوں کا غم آہستہ آہستہ

    یہ دل ہوتا گیا وقف الم آہستہ آہستہ

    بڑھائے جائیے مشق ستم آہستہ آہستہ

    یہ دل بھی ہو چلا مانوس غم آہستہ آہستہ

    بہ ایں رفتار نکلے گا ترے اقبال کا سورج

    عیاں ہوتا ہے جیسے صبح دم آہستہ آہستہ

    کبھی ان کی طرف داری کبھی مجھ سے وفاداری

    کھلا جاتا ہے اب ان کا بھرم آہستہ آہستہ

    سنیں گے اب انہیں دو تین شرطوں پر مرا قصہ

    بیان مختصر ہو کم سے کم آہستہ آہستہ

    کریں اس راز کی عقدہ کشائی آسماں والے

    گرے جاتے ہیں کیوں پستی میں ہم آہستہ آہستہ

    بھلا کیوں کر نہ اٹھ جائے وقار آدمی حسرتؔ

    اٹھی دنیا سے جب رسم کرم آہستہ آہستہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے