Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے کوئی کیوں سمیٹے مری روشنی میں کیا ہے

قیصر الجعفری

مجھے کوئی کیوں سمیٹے مری روشنی میں کیا ہے

قیصر الجعفری

MORE BYقیصر الجعفری

    مجھے کوئی کیوں سمیٹے مری روشنی میں کیا ہے

    وہ چراغ رہ گزر ہوں جو پس سحر جلا ہے

    کوئی ایسا حادثہ ہو کہ مجھی کو دفن کر دے

    جو ترس ترس کے برسے وہ غبار درد کیا ہے

    ترے ذہن کا دھواں بھی نہ چھپا سکا وہ منظر

    جسے کاٹ کر گرایا وہ شجر وہیں کھڑا ہے

    مجھے کیا دکھا رہے ہو مرا داغ نارسائی

    مری جستجو سے پوچھو کوئی راستہ بچا ہے

    مجھے ڈر ہے آسماں بھی کہیں زد میں آ نہ جائے

    تہ خاک جو لہو ہے وہ زمیں کی بد دعا ہے

    ترے تیشۂ جنوں سے ہیں لہو لہو چٹانیں

    ارے کچھ تو سوچنا تھا تہ سنگ آئنہ ہے

    تجھے بھولنے میں شاید مری عمر بیت جائے

    تجھے بھولنے سے پہلے مجھے خود کو بھولنا ہے

    نہ کہیں کتاب میں ہوں نہ کسی کے دل میں قیصرؔ

    میں خیال رائیگاں ہوں مجھے کون سوچتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے