مجھے کوئی پریشانی نہیں ہے
مجھے کوئی پریشانی نہیں ہے
کہ میرا عشق لا فانی نہیں ہے
ابھی تو اپنی نیندیں سو رہا ہے
ابھی تیرا کوئی ثانی نہیں ہے
وہ ٹھکرا دے کہ اب در سے اٹھا دے
ہمیں بھی شوق دربانی نہیں ہے
خدا جانے کہاں ٹھہرے ہوئے ہیں
پلٹ جانے میں آسانی نہیں ہے
یہ بستی ڈوبنے والی ہے شاید
کسی کی آنکھ میں پانی نہیں ہے
یہ کیسا دشت ہے دشت محبت
یہاں سب کچھ ہے ویرانی نہیں ہے
مکمل ہے یہ خود میں یوں بھی عاصمؔ
محبت مصرع ثانی نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.