مجھے پتہ ہے جنوں کا اثر زیادہ ہے
مجھے پتہ ہے جنوں کا اثر زیادہ ہے
کہ راہ شوق کا مشکل سفر زیادہ ہے
سلوک رکھتا ہے مجھ سے منافقوں جیسا
تمام شہر میں جو معتبر زیادہ ہے
اسے بھی تجھ سے محبت رہی ہے جان غزل
جو تیری بزم میں با چشم تر زیادہ ہے
فقیہ شہر کا میں نے سنا ہے وعظ بہت
ترے بیان میں لیکن اثر زیادہ ہے
میں سوچتا ہوں کہ گزرے گی کس طرح تنہاؔ
یہ کل کا بوجھ مرے آج پر زیادہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.