مجھے رہین غم و ہجر و یاس رہنے دو
مجھے رہین غم و ہجر و یاس رہنے دو
تمام تحفے مرے دل کے پاس رہنے دو
نہ میرے دل سے ہٹاؤ ردائے جاناں کو
کہ میرے دل کو ذرا با لباس رہنے دو
فروغ درد محبت کے واسطے ہمدم
مرے رقیب کو میرے ہی پاس رہنے دو
اگرچہ ہجر ہی چاہو قبول ہے لیکن
تم اپنے لہجے میں تھوڑی مٹھاس رہنے دو
تم اپنے حسن کا سرمایہ چھین لو مجھ سے
متاع عشق و وفا میرے پاس رہنے دو
لکھیں ہیں جس پہ فسانے کتاب تم رکھ لو
وفا شعار قلم میرے پاس رہنے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.