مجھے رنج ہوگا نہ موت کا اگر ایسی موت نصیب ہو
مجھے رنج ہوگا نہ موت کا اگر ایسی موت نصیب ہو
مرا دم جو نکلے تو اے خدا مرے پاس میرا حبیب ہو
ہے عبث دواؤں کا سوچنا نہ تو فکر مند طبیب ہو
تو علاج اس کا کرے گا کیا جو مریض عشق حبیب ہو
کر اسیر مجھ کو بہ صد خوشی مگر اتنی عرض بھی سن مری
وہاں قید کر کہ قفس مرا مرے آشیاں کے قریب ہو
جسے تیرے حسن کی ہو خبر وہی چشم عشق ہے معتبر
بڑی خوش نصیب ہے وہ نظر تری دید جس کو نصیب ہو
شب و روز پرنمؔ غم زدہ رہے درد دل میں جو مبتلا
وہ قرار پائے تو کس طرح اسے چین کیسے نصیب ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.