Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے رلاتے ہیں خود مسکرائے جاتے ہیں

نذیر محمد آرزو جے پوری

مجھے رلاتے ہیں خود مسکرائے جاتے ہیں

نذیر محمد آرزو جے پوری

MORE BYنذیر محمد آرزو جے پوری

    مجھے رلاتے ہیں خود مسکرائے جاتے ہیں

    ہنسی ہنسی میں وہ مجھ کو مٹائے جاتے ہیں

    یہ ان کی بزم ہے کیا کام شمع سوزاں کا

    یہاں چراغ نہیں دل جائے جاتے ہیں

    کچھ اس قدر ہمیں مجبور کر دیا دل نے

    کہ بار بار وہاں بن بلائے جاتے ہیں

    یہ کس کو دیکھ لیا کون جلوہ فرما ہے

    کہ میرے قلب و نظر جگمگائے جاتے ہیں

    شباب کہتے ہیں کس کو سکون شے کیا ہے

    یہ قصے روز مجھے کیوں سنائے جاتے ہیں

    وہ خوش نصیب ہیں کتنے جہان الفت میں

    جو بزم ناز میں ان کی بلائے جاتے ہیں

    جو بچ رہے تھے حوادث کے تند جھونکے سے

    وہ چار تنکے بھی میرے جلائے جاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے