Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے ساقی نے سمجھایا اشاروں ہی اشاروں میں

ساحر سیالکوٹی

مجھے ساقی نے سمجھایا اشاروں ہی اشاروں میں

ساحر سیالکوٹی

MORE BYساحر سیالکوٹی

    مجھے ساقی نے سمجھایا اشاروں ہی اشاروں میں

    مرے حصے کی بانٹی جائے گی پرہیز گاروں میں

    جہاں تھے حسن و عشق و عقل و وحشت دل بھی جا پہنچا

    خدا کے فضل سے اب وہ بھی ہے پانچوں سواروں میں

    مری بے اختیاری میں بھی ربط و ضبط قائم ہے

    امڈ آتے ہیں جو آنسو تو بہتے ہیں قطاروں میں

    دل کم ظرف نے ہم کو کہیں کا بھی نہیں چھوڑا

    رہے تھے چار دن حضرت ہمارے راز داروں میں

    فریب وعدۂ فردا کا پردہ ہی رہے یارب

    چھڑی ہے بحث اس موضوع پر امیدواروں میں

    کبھی گھر بیٹھے بیٹھے چھپ چھپا کر پی بھی لیتا ہوں

    مگر میرا شمار اب تک بھی ہے پرہیزگاروں میں

    تمہارے فیض سے یہ بھی شرف حاصل ہوا مجھ کو

    مری دیوانگی کے تذکرے ہیں ہوشیاروں میں

    بہار آتے ہی جب رندوں نے اپنے جام کھنکائے

    ہراساں ہو کے توبہ جا چھپی پرہیز گاروں میں

    خدا شاہد ہے ساحرؔ ان کی عظمت اور بڑھ جاتی

    اگر وہ بیٹھتے آ کر کبھی ہم خاکساروں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے