مجھے تو خود نہیں معلوم ہے کہ کیا ہوں میں
مجھے تو خود نہیں معلوم ہے کہ کیا ہوں میں
کسی کے جلووں میں گم ہو کے رہ گیا ہوں میں
مرے سکوت کو صرف اہل دل ہی سمجھیں گے
خموش رہ کے بڑی بات کہہ گیا ہوں میں
مجھے نہ سن کہ سماعت پہ تیری بار نہ ہو
شکستہ ساز کی بکھری ہوئی صدا ہوں میں
نہیں ہے ظلمت شب ہی مہیب میرے لیے
کہ چاندنی میں بھی اکثر تڑپ گیا ہوں میں
ہر اک سے پوچھتا پھرتا ہوں تیرے گھر کا پتہ
تری تلاش میں دیوانہ ہو گیا ہوں میں
حیات و موت کی الجھن میں مبتلا ہو کر
تری نگاہ کے انداز دیکھتا ہوں میں
قدم ملا کے چلوں بھی تو کیسے میں بسملؔ
کہ تیز رو ہے زمانہ شکستہ پا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.