Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے تو یہ بھی فریب حواس لگتا ہے

اسلم انصاری

مجھے تو یہ بھی فریب حواس لگتا ہے

اسلم انصاری

MORE BYاسلم انصاری

    مجھے تو یہ بھی فریب حواس لگتا ہے

    وگرنہ کون اندھیروں میں ساتھ چلتا ہے

    بکھر چکی جرس کاروان گل کی صدا

    اب اس کے بعد تو واماندگی کا وقفہ ہے

    جو دیکھیے تو سبھی کارواں میں شامل ہیں

    جو سوچئے تو سفر میں ہر ایک تنہا ہے

    کسے خبر کہ یہ دوری کا بھید کیا شے ہے

    قدم اٹھاؤ تو رستہ بھی ساتھ چلتا ہے

    ابھر رہے ہیں جو منظر فریب منظر ہیں

    جو کھل رہا ہے دریچہ تو وہم اپنا ہے

    طلب تو کر کسے معلوم کامگار بھی ہو

    زمانہ عیب و ہنر اب کہاں پرکھتا ہے

    تری صدا ہے کہ ظلمت میں روشنی کی لکیر

    ترا بدن ہے کہ نغموں کا دل دھڑکتا ہے

    اداسیوں کو نہ چھونے دے پھول سا پیکر

    ابھی کچھ اور تجھے اہل غم پہ ہنسنا ہے

    مری وفا پہ بھی اے دوست اعتبار نہ کر

    مجھے بھی تیری طرح سب سے پیار کرنا ہے

    یہ پوچھنا ہے کہ غیروں سے کیا ملا تجھ کو

    تری جفا کی شکایت تو کون کرتا ہے

    چمن چمن ہے اگر گل فشاں تو کیا کیجے

    ہمیں تو اپنے خرابے کو ہی پلٹنا ہے

    یہ ایک چاپ جو برسوں میں سن رہا ہوں میں

    کوئی تو ہے جو یہاں آ کے لوٹ جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے