Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے تو قید سے اپنی رہائی کیوں نہیں دیتا

حبیب آئی کنخواب والا

مجھے تو قید سے اپنی رہائی کیوں نہیں دیتا

حبیب آئی کنخواب والا

MORE BYحبیب آئی کنخواب والا

    مجھے تو قید سے اپنی رہائی کیوں نہیں دیتا

    اگر تو ہے جدا تو پھر جدائی کیوں نہیں دیتا

    ضرورت کیا مجھے تم کو طبیعت سے بلانے کی

    تمہارے دل کہ دھڑکن ہوں سنائی کیوں نہیں دیتا

    کسی شیشے کے جیسے کیا کھڑا ہے سامنے میرے

    شکایت سن رہا ہے تو صفائی کیوں نہیں دیتا

    اگر چھو لے تو پتھر دل پگھل کے موم ہو جائے

    ہمارے ہاتھ کو ویسی رسائی کیوں نہیں دیتا

    ترے اجڑے مکاں سے ہی بنایا ہے محل اس نے

    بدھائی دے رہا ہے تو دہائی کیوں نہیں دیتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے