مجھے اس کی اسے میری ابھی پہچان ہونا تھا
مجھے اس کی اسے میری ابھی پہچان ہونا تھا
یہ دو روحیں بھٹکتی ہیں انہیں یک جان ہونا تھا
تری باتیں ترے قصے وہ گل مینا حسیں یادیں
کسے معلوم تھا آخر انہیں انجان ہونا تھا
مرا قاتل نجانے کب سے میری راہ دیکھے ہے
نہیں شاطر یہ کمسن ہے اسے وجدان ہونا تھا
یہ وحشت کا تقاضہ تھا اسے چھوڑا ہے پر مولا
مجھے کیوں صبر آیا ہے ابھی ہلکان ہونا تھا
تری باتیں تری یادیں مرے دل سے نکل جاتیں
حذیفہؔ کا ابھی اک اور تو نقصان ہونا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.