Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے وہ کیفیت اپنی بتانے کیوں نہیں آیا

ریحانہ قمر

مجھے وہ کیفیت اپنی بتانے کیوں نہیں آیا

ریحانہ قمر

MORE BYریحانہ قمر

    مجھے وہ کیفیت اپنی بتانے کیوں نہیں آیا

    تجھے معلوم تو ہوگا زمانے کیوں نہیں آیا

    وہ سورج ہے تو پھر اس کے نہ آنے کا سبب کیا ہے

    مرے سائے سے ملنے کے بہانے کیوں نہیں آیا

    میں اس کو کھینچتی ہی رہ گئی لیکن نہ آیا وہ

    وہ میرا سانس تھا اور سانس جانے کیوں نہیں آیا

    مری خالی کلائی کہہ رہی ہے عید کی شب کو

    وہ اب تک چوڑیاں لے کر نہ جانے کیوں نہیں آیا

    بہت دعویٰ تھا اس کو دل کی بازی جیت جانے کا

    تو پھر اس کھیل میں مجھ کو ہرانے کیوں نہیں آیا

    دریچہ کھول کے کب سے سراپا گوش بیٹھی ہوں

    کوئی موسم تری باتیں سنانے کیوں نہیں آیا

    وہ کہتا تھا کہ اس کی گفتگو ہے آئنے جیسی

    تو پھر چہرہ مرا مجھ کو دکھانے کیوں نہیں آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے