Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے وہ کھیل تماشا دکھائی دیتا ہے

ارشد کمال

مجھے وہ کھیل تماشا دکھائی دیتا ہے

ارشد کمال

MORE BYارشد کمال

    مجھے وہ کھیل تماشا دکھائی دیتا ہے

    کہیں بھی کوئی جو ہنستا دکھائی دیتا ہے

    کبھی چہکتی تھیں صدیاں یہاں مگر اب تو

    اک ایک لمحہ سسکتا دکھائی دیتا ہے

    ہر ایک قطرۂ شبنم کو اگتے سورج کی

    کرن کرن میں اندھیرا دکھائی دیتا ہے

    بجز ہمارے مداوا کوئی نہیں اس کا

    وہ ایک دشت جو تنہا دکھائی دیتا ہے

    کھڑا ہوا ہوں میں اس بام زیست پر کہ جہاں

    ہر ایک درد شناسا دکھائی دیتا ہے

    سلگتا دشت ہے وہ اپنی اصل میں لیکن

    نگاہ عصر کو دریا دکھائی دیتا ہے

    امیر شہر کے دامن کو کیا ہوا ارشدؔ

    کہ سامنے سے دریدہ دکھائی دیتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے