مجھے یقین کی صورت وہ دستیاب نہیں
مجھے یقین کی صورت وہ دستیاب نہیں
گماں پہ صبر بھی یوں ہے کہ اضطراب نہیں
سراب دشت جنوں آبلے کسک دل کی
مرا نصیب ہیں سب میرا انتخاب نہیں
ہمارا عشق مزاجاً جنون پرور ہے
یہاں نہ ڈھونڈ ہمارا یہاں جواب نہیں
جو خواب بن کے اترتا نہیں ہے آنکھوں میں
وہی تو میری حقیقت ہے میرا خواب نہیں
کشید کر لے جو آنکھوں سے شبنمی قطرے
ترے لبوں پہ وہ کھلتا ہوا گلاب نہیں
وہ آنکھ بھر کے مجھے دیکھنے پہ مائل ہے
کہاں چھپوں کوئی پردہ کوئی حجاب نہیں
عجب ہے نامۂ الفت عجب ہیں تحریریں
پیام مخفیؔ بھی ہے اور انتساب نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.