Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھے یہ ڈر ہے کہ اب بس یہی نہ کر بیٹھوں

آدرش دبے

مجھے یہ ڈر ہے کہ اب بس یہی نہ کر بیٹھوں

آدرش دبے

MORE BYآدرش دبے

    مجھے یہ ڈر ہے کہ اب بس یہی نہ کر بیٹھوں

    تری خوشی میں کہیں خودکشی نہ کر بیٹھوں

    وہ سن کے اس لیے مجھ کو جواب دیتا نہیں

    سوال اس سے کوئی آخری نہ کر بیٹھوں

    میں جس کو ڈھونڈ رہا تھا وہ مل گیا مجھ میں

    تمام شکوہ گلے آج ہی نہ کر بیٹھوں

    ہر ایک سمت مجھے تو دکھائی دیتا ہے

    میں ایک عشق کے پیچھے کئی نہ کر بیٹھوں

    بڑے جتن سے بنایا ہے اس نے جس کو خدا

    کہیں میں چھو کے اسے آدمی نہ کر بیٹھوں

    چلے بھی آؤ کے اک روز یہ بھی ممکن ہے

    تمہارے نام میں یہ زندگی نہ کر بیٹھوں

    کچھ اس لئے بھی توجہ طلب زیادہ ہوں

    جو کہہ رہا ہوں کہیں واقعی نہ کر بیٹھوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے