مجھے زندگی سے نجات دے مری زندگی سے بنی نہیں
مجھے زندگی سے نجات دے مری زندگی سے بنی نہیں
وہی تیرگی مجھے پھر سے دے مری روشنی سے بنی نہیں
مری بات سن مرے کوزہ گر ترے چاک پر ہے جو زندگی
اسے پھر بنا اسے توڑ دے کہ یہ عمدگی سے بنی نہیں
مجھے عشق تھا تری ذات سے تجھے کام تھا مرے نام سے
کبھی لازوال کی دہر میں کسی عارضی سے بنی نہیں
یہ درخت پھول یہ وادیاں یہ پہاڑ کھیت یہ لڑکیاں
مری خوش دلی کا جواز ہیں مری بے دلی سے بنی نہیں
مجھے آب و خاک سے ماورا کسی اپسرا کی تلاش تھی
کسی ماہ رو کسی گل بدن کسی جل پری سے بنی نہیں
میں بہت عجیب و غریب ہوں مجھے آپ اپنی نہیں خبر
کبھی عاشقی کا جنون ہے کبھی عاشقی سے بنی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.