مجھے زندگی سے شکایت رہی ہے
ذرا کم مرے پاس مہلت رہی ہے
بڑی دیر تک یاد رکھیں گے تم کو
بڑی دیر تک یہ عداوت رہی ہے
ذرا مشکباری سی ہے میرے دل میں
یہاں میری پہلی محبت رہی ہے
مرے منہ پہ کیوں اس قدر سلوٹیں ہیں
مجھے مسکرانے کی عادت رہی ہے
کبھی روبرو بیٹھ کر بات کرتے
دلا کیا غضب تجھ کو حسرت رہی ہے
کسی نام پر درد بڑھ سا گیا ہے
اسی نام پر ایک راحت رہی ہے
تجھے کون حمادؔ یاد آ گیا تھا
بڑی مضطرب تیری حالت رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.