مجھی میں ڈوب گیا دشمنی نبھاتے ہوئے
مجھی میں ڈوب گیا دشمنی نبھاتے ہوئے
خدا بھی ہار گیا مجھ کو آزماتے ہوئے
بھٹک نہ جائے وہ دن رات کے اندھیرے میں
میں بجھ رہا ہوں جسے راستہ دکھاتے ہوئے
گزر رہے ہیں شکستوں کے بھیس میں ہم بھی
نئے سفر کے لئے منزلیں بناتے ہوئے
الجھ رہا ہے وہ مجھ سے حقیقتوں کی طرح
میں جھوٹ بول رہا ہوں اسے مناتے ہوئے
یہ رقص کرتی ہوئی روشنی کے سائے ہیں
کہ ہاتھ کانپ رہے ہیں دیا جلاتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.