Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھی سے پوچھ رہے ہیں وہ میرا حال زبوں

عتیق احمد عتیق

مجھی سے پوچھ رہے ہیں وہ میرا حال زبوں

عتیق احمد عتیق

MORE BYعتیق احمد عتیق

    مجھی سے پوچھ رہے ہیں وہ میرا حال زبوں

    تو کیا میں اپنی تباہی پہ روشنی ڈالوں

    زبان حال سے دے کر مجھے پیام سکوں

    ترے خیال نے کچھ اور کر دیا محزوں

    سنا کہ وجہ طلوع سحر ہیں اہل جنوں

    تو خود ہی ٹوٹ گیا تیرگیٔ شب کا فسوں

    ترے سکوت کا مفہوم کون سمجھے گا

    ترے سکوت پہ میں بھی اگر خموش رہوں

    جنون شوق کی عظمت پہ طنز فرما کر

    بڑھا گئے ہیں وہ کچھ اور بھی وقار جنوں

    غم حیات سے پامال ہو کے بھی ہم نے

    غم حیات کو ہونے دیا نہ خوار و زبوں

    جو تم کو فکر نظام چمن نہیں یارو

    تو لاؤ میں ہی بہاروں کا اہتمام کروں

    ہے جب سے گردش حالات پر نگاہ مری

    میں خود بھی گردش حالات کی نگاہ میں ہوں

    عتیقؔ شاعر امروز ہی کہو نہ مجھے

    کہ میں تو شاعر مستقبل حیات بھی ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے