Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجرم ہیں اگر ہم نے ترا نام لیا ہے

اندر سروپ دت نادان

مجرم ہیں اگر ہم نے ترا نام لیا ہے

اندر سروپ دت نادان

MORE BYاندر سروپ دت نادان

    مجرم ہیں اگر ہم نے ترا نام لیا ہے

    ہم نے تو فقط شکوۂ حالات کیا ہے

    یہ زخم یہ چیخیں یہ برستی ہوئی آنکھیں

    وہ کیسا مسیحا ہے جو یوں جلوہ نما ہے

    وہ لوگ ہیں کیوں پیاس کی تہذیب کے خالق

    دریاؤں کا تحفہ جنہیں ورثے میں ملا ہے

    اے کشتیٔ زرکار میں بیٹھے ہوئے لوگو

    اس سمت بھی دیکھو تو کوئی ڈوب رہا ہے

    اس شخص کے دل میں ہے نہاں کون سا طوفاں

    آواز کے موسم میں جو چپ چاپ کھڑا ہے

    کچھ تو ہی بتا اے شب ہجراں کی سیاہی

    نکلا نہیں خورشید کہ پھر ڈوب گیا ہے

    کس آس پہ پوجے گا بتوں کو کوئی ناداںؔ

    اس دور نے ہر بت کا بھرم توڑ دیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے