Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجرم ہوں اگر مجھ کو سزا کیوں نہیں دیتے

دانش اعجاز

مجرم ہوں اگر مجھ کو سزا کیوں نہیں دیتے

دانش اعجاز

MORE BYدانش اعجاز

    مجرم ہوں اگر مجھ کو سزا کیوں نہیں دیتے

    اپنا ہوں تو پھر مجھ کو صدا کیوں نہیں دیتے

    کچھ اور نہیں شکوہ شکایت ہی کرو تم

    اس بجھتی محبت کو ہوا کیوں نہیں دیتے

    تم لوٹ بھی جاؤ تو اثر دیر تلک ہو

    ملتے ہوئے یہ ہاتھ دبا کیوں نہیں دیتے

    پھر دیکھ کے صاحب جی اسی خاص نظر سے

    امید کے غنچوں کو کھلا کیوں نہیں دیتے

    اک بات ہی کہنی ہے مگر لوگ بہت ہیں

    کچھ وقت مجھے ان کے سوا کیوں نہیں دیتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے