مکمل ہو گئے وحشت کے ساماں ہم نہ کہتے تھے
مکمل ہو گئے وحشت کے ساماں ہم نہ کہتے تھے
پکاریں گے ہمیں دشت و بیاباں ہم نہ کہتے تھے
نہ گھبرا اے دل برگشتہ ساماں ہم نہ کہتے تھے
جفا پر حسن خود ہوگا پشیماں ہم نہ کہتے تھے
شفاؔ وحشت بنے گی میر ساماں ہم نہ کہتے تھے
محبت کرکے پچھتائے گا ناداں ہم نہ کہتے تھے
ذرا آنے تو دو طغیانیاں بحر محبت میں
پھر استقبال کو آئیں گے طوفاں ہم نہ کہتے تھے
چمن میں غم سے بڑھ کر کون تھا تم کیوں چلے آئے
ہزاروں پھول ہوں گے چاک داماں ہم نہ کہتے تھے
تمہاری شوخ نظریں کس لئے اٹھی تھیں مستوں پر
بنیں گے دھجیاں جیب و گریباں ہم نہ کہتے تھے
مسیحا بن تو بیٹھے ہو مسیحائی نہیں آتی
نہ ہوگا تم سے درد دل کا درماں ہم نہ کہتے تھے
بہت مہنگی پڑے گی بلبل ناشاد آزادی
قفس بن جائے گا صحن گلستاں ہم نہ کہتے تھے
محبت میں دل و جاں سے شفاؔ کب کام چلتا ہے
فدا کرنے پڑیں گے دین و ایماں ہم نہ کہتے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.