Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مکھ پھاٹ منہ پہ کھائیں گے تلوار ہو سو ہو

مصحفی غلام ہمدانی

مکھ پھاٹ منہ پہ کھائیں گے تلوار ہو سو ہو

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    مکھ پھاٹ منہ پہ کھائیں گے تلوار ہو سو ہو

    دبنے کے بھی تو اس سے نہیں یار ہو سو ہو

    جانا مجھے بھی اب طرف یار ہو سو ہو

    یا بولے یا بتائے وہ دھتکار ہو سو ہو

    صیاد کو تو خواب تغافل سے کام ہے

    احوال طائران گرفتار ہو سو ہو

    سودائی بن کے اس پہ مجھے ہاتھ ڈالنا

    ہنگامہ اس میں جو سر بازار ہو سو ہو

    جی پر یہی ٹھنی ہے تو آج اس کو چھیڑ کر

    کھانی مجھے بھی گالیاں دو چار ہو سو ہو

    گو اس میں ہاتھا پائی بھی ہو جاوے ڈر نہیں

    لوں گا میں اس کا بوسۂ رخسار ہو سو ہو

    مجھ کو بھی کاٹنی قفس اپنے کی تیلیاں

    یا ٹوٹے یا بچے مری منقار ہو سو ہو

    شکوہ کبھی نہ یار کا لاویں گے منہ پہ ہم

    ہم پر جفائے چرخ ستم گار ہو سو ہو

    اپنی شفا کو اپنے خدا پر تو چھوڑ دے

    آخر تو موت ہے دل بیمار ہو سو ہو

    مانی شبیہ یار پہ مت آپ کو مٹا

    لوں گا بنا میں تجھ سے جو تیار ہو سو ہو

    اے دل! تو سادہ رویوں کی بھپکی میں آ نہ جا

    اک دن لپٹ کے چھین لے تلوار ہو سو ہو

    سر پھوڑ کر کے جائیں گے اس کی گلی میں ہم

    رنگیں گے خون سے در و دیوار ہو سو ہو

    صنعاں کی طرح اک بت کافر کے عشق میں

    کافر ہو باندھنا ہمیں زنار ہو سو ہو

    لینی متاع حسن ہمیں اس میں تاجرو!

    نقصان جان و مال دل زار ہو سو ہو

    شوخی ہے تیری طبع میں شدت سے مصحفیؔ

    لے بھاگ سر سے شیخ کے دستار ہو سو ہو

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(hashtum) (Pg. 60)
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے