مخالفت وہ بھی یار میرا کرے گا میری
مخالفت وہ بھی یار میرا کرے گا میری
وہ دشمنی تک میں بے وقوفوں کہے گا میری
مری نظر میں وہ اس کی نقشہ گری کرے گا
اگر مؤرخ حیات پہ کچھ لکھے گا میری
ادھر وہ خود بھی جہاں سے رشتے کو توڑ دے گا
ادھر خبر فیس بک پہ جیسے پڑھے گا میری
جناب غم خوار بیچ رستے نہ چھوڑ جانا
اداس راتوں میں کون چیخیں سنے گا میری
غلاف کعبہ پکڑ کے مانگا ہے اس کو میں نے
وہ اک نہ اک دن ضرور قسمت بنے گا میری
وہ فلم تک میں جدائی کا سین کاٹتا ہے
تو کیسے پھر وہ جدائی آخر سہے گا میری
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.