Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مختلف رنگ کے پھولوں سے چمن بنتا ہے

رئیس الشاکری

مختلف رنگ کے پھولوں سے چمن بنتا ہے

رئیس الشاکری

MORE BYرئیس الشاکری

    مختلف رنگ کے پھولوں سے چمن بنتا ہے

    در و دیوار مہکتے ہیں وطن بنتا ہے

    لفظ بکھریں گے تو مفہوم بھی کھو جائے گا

    حرف سے حرف جو ملتے ہیں سخن بنتا ہے

    آگ سے مٹی ہوا پانی گلے ملتے ہیں

    پھر کہیں جا کے کوئی شعلہ بدن بنتا ہے

    ہم جو رکتے ہیں تو رک جاتی ہے نبض کونین

    ہم جو چلتے ہیں تو دنیا کا چلن بنتا ہے

    اک نہ اک روز زمیں اوڑھ کے سو جاتے ہیں

    ہم غریبوں کا اسی طرح کفن بنتا ہے

    گھر جو گرتے ہیں تو ہوتی ہے محل کی تعمیر

    ٹوٹ جاتا ہے جو دل راج بھون بنتا ہے

    آنکھیں اچھی ہوں تو بڑھ جاتا ہے معیار نظر

    فکر کے ساتھ سلیقہ ہو تو فن بنتا ہے

    نالے بے کار نہیں جاتے محبت میں رئیسؔ

    درد بڑھتا ہے تو مجبور کا دھن بنتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے